Friday, November 11, 2011

تاریخ اسلام کی مثالی شادیاں

تمدن کی گاڑی آگے بڑھتی رہے اس لیے خالق کائنات نے نکاح کا ادارہ قائم فرمایا ہے۔اس کے ذریعے ایک طرف تمدن کی گاڑی آگے بڑھتی ہے تو دوسری طرف قران اس ہی بندھن کو سکون حاصل کرنے کا ذریعہ بھی قرار دیا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے

 اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہارے لیے تمہاری ہی جنس سے بیویاں بنائیں تاکہ تم ان کے پاس سکون حاصل کرو اور تمہارے درمیان محبّت اور رحمت پیدا کر دی یقیناً اس میں بہت سی نشانیاں ہے اُن لوگوں کے لیے جو غور و فکر کرتے ہیں
سورۃ روم آیت 21 


 پر افسوس کا مقام ہے کہ اس اتنی پاک و مقدس رشتہ کو جاہلانا رسوم کا شکار کر نے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ نکاح سخت مشکل ہوچکا ہے اور جو غیر فطری طریق ہیں وہ نہایت آسان ہو چکے ہیں۔ ذیل میں اس ہی حوالے سے ایک مضموں ہے جس میں دور صحابہ کے اندر نکاح کی آسانیوں کو اُجاگر کیا گیا ہے ۔ اللہ سے دعا ہے کہ ہم کو اپنی خاص حفاظت میں رکھے شیطان مردود کے شر سے اور ہم کو اپنے اسلاف کے طریق پر چلنے والا بنائے ۔آمین
Tareekh e Islam ki Chand Misaali Shadian

نفاظ شریعت کا منہاج کیا ہو

نفاز شریعت کے ذمن میں عوام الناس میں یہ بہث عام کردی گئی ہے کہ یہ کام منہاج دعوۃ سے حاصل ہوگا یامنہج جہاد سے۔ جب سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہم رہنمائی کے لیے رجوع کرتے ہیں تو وہاں دونوں طریق نظر آتے ہیں۔گویا یہ مسلہ اجتہاد کا ہے کہ آج کے دور میں کونسا منہج ہمارے حالات سے قریب ہے جس کو اختیار کرنے میں عافیت ہے جیسا کہ امام ابن قیم رحمتہ اللہ علیہ نے اعلام الموقعین میں لکھا ہے


 کہ انکار منکر کے چار درجات ہیں پہلا درجہ وہ ہے کہ جس سے منکر ختم ہوجائے اور اس کی جگہ معروف قائم ہوجائے۔دوسرا درجہ یہ ہے کہ منکر کم ہوجائے اگر چہ مکمل ختم نہ ہو۔تیسرا درجہ یہ ہے کہ منکر تو ختم ہوجائے لیکن اس کی جگہ ایک ویسا ہی منکر اور آجائے اور چوتھا درجہ یہ ہے کہ اس منکر کے خاتمے کے بعد اس سے بھی بڑا اور بدترین منکر آجائے ۔ پس پہلےدو درجے مشروع ہیں جبکہ تیسرا درجہ اجتہاد کا میدان ہے اور چوتھا درجہ حرام ہے۔


 شعبہ تحقیق قران اکیڈمی لاہور کے حافظ محمد زبیر نے اس ہی موضوع پر ایک مفصل تحقیقی مقالا لکھا ہے جس میں تمام تر مناہج اور اُن کو پیش کرنے والی جماعتوں کا تجزیہ پیش کرا ہے اور ان کے اندر راجع اور مرجوع منہج پر سیر انگیز گفتگو کری ہے۔ امید ہے اس مضمون کو پڑھنے کے بعد مسلہ واضع ہوجائے گا ۔ اللہ سے دعا ہے کہ ہم سب کو پورے خلوص کے ساتھ اپنے دین کے لیے قبول فرمائے اور بلا وجہ دوسروں کی ٹانگ کھینچنے جیسی عادتوں سے محفوض فرمائے۔آمین Nifaz e Shariat Ka Minhaj : Dawat ya Jehad